موت اپنی، نہ عمل اپنا، نہ جینا اپنا کھو گیا شورش گیتی میں قرینہ اپنا ناخدا دور، ہوا تیز، قریں کا نہنگ وقت ہے پھینک دے لہروں میں سیفنہ اپنا