پہلی فرصت میں اٹھا دے مجھ کو
موت سے بد تر سزا دے مجھ کو
میرے گناہوں کا نہیں کوئی شمار
خود سے توفیق توبہ دےمجھ کو
تنگ آ گیا زمانے کے نا خدائوں سے
خود پار لگانے کا حوصلہ دےمجھکو
سب طبیبوں نے دے دیا ھے جواب
ابن مریم سا کوئی مسیحا دے مجھ کو
دل کا اپنے ہو چکا ھے خانہ خراب
عقل سلیم سی کوئی عطا دے مجھ کو
غیر کی جانب کروں کیوں سجدہ ؟
اپنے ہی در کی ولا دے مجھ کو
جو میرے گناہوں کو اسد دھو ڈالے
اوور سی اپنی وہ توبہ دے مجھ کو