میں نے کہا تیری یاد میں آنکھیں روتی ہیں
جواب آیا یہ اسی طرح صاف ہوتی ہیں
پوچھا دردہجر کا کوئی علاج بتائیے
جواب آیا وصل ہو گا اسی طرح روتے جائیے
میں نے کہا اب آنکھوں کے سا تھ دل بھی روتا ہے
جواب آیا عاشقوں کے ساتھ اکثر یہی ہوتا ہے
میں نے کہا رات کو آنسوؤں سے تکیے بھیگ جاتے ہیں
جواب آیا چلو اسی بہانے ہم تمہیں یاد تو آتے ہیں
میں نے کہا تیری محبت میری زندگی بھر کی کمائی ہے
جواب آیا تو ماہرِ مبالغہ آرائی ہے
میں نے کہا میری مشکلات کا کوئی حل بتائیے
جواب آیا اصغر خدا کے لیے ہمیں بھول جائیے