مکرو مکرو سا ہے

Poet: Shama Ansari By: Shama, Gujranwala

کوئی صورتِ حسن ہو تو دل میں بساؤں میں
یہاں تو ہر چہرہ مکرو مکرو سا ہے

خوش کیا ہونا خزاں کے جانے پہ اب
آمدِ بہار کا چرچا بھی مکرو مکرو سا ہے

چاہت وہی تھی جو پہلے لوگ کر گئے
نئی وفا کا تو سارا وجود مکرو مکرو سا ہے

روشنی کیسے مات دے گی ان اندھیروں کو
کہ زمانے کا ہر چراغ مکرو مکرو سا ہے

دکھ بھی خوشی کی طرح کم عمر لگتے ہیں
غمِ حیات کا چہرہ بھی مکرو مکرو سا ہے

کتنی آسان ہے ضمیرِ انسان کی موت شمع
کہ زندگی کا ہر عنوان مکرو مکرو سا ہے

Rate it:
Views: 696
13 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL