تمہیں ہم یاد رکھتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
تمہیں ہم بھول جاتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
تمہاری باتوں میں کھو کر تمہاری یادوں میں کھو کر
جگے بھی سوئے رہتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
اکیلے پن سے ڈرتے ہیں، اسی لئے خیالوں میں
تمہارے ساتھ رہتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
کبھی نہ ہو پاؤ گے تم ہمارے جانتے ہیں ہم
تمہاری چاہ کرتے ہیں ۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
وصل کی آس رکھتے ہیں ہجر کا درد سہتے ہیں
بارھا تم سے کہتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
ہمارے دل کے سب ارمان، تمہارا نام لے لے کر
بڑی الفت جتاتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
چہرہ پڑھتے ہیں ، کبھی آنکھوں پہ لکھتے ہیں
شعر بھی کہتے رہتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
تمہیں ہم یاد رکھتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ
تمہیں ہم بھول جاتے ہیں۔۔۔۔۔مگر اس سب کا فائدہ