Add Poetry

مہ و سال میں بھی کوئی پیغام رکھا ہے

Poet: Samia Bashir By: Samia Bashir, samandri

 مہ و سال میں بھی کوئی پیغام رکھا ہے
ہر پل میں تو صدیوں کا نظام رکھا ہے

یہ تپش ہی ہے جو جلا رہی ہے آگ کو
اک شرر پہ نہیں رواں یہ کام رکھا ہے

شب و روز میں آتی ہے نظر تبدلی جہاں
پیغام ہے وصل کا, امتحاں کا نام رکھا ہے

کیا ہے پوشدہ اس زمین و زماں
زیست نے تو فاصلوں کو تھام رکھا ہے

کیوں تمنائیں رقص کرتی ہیں سمیعہ
بس کچھ نہیں دلوں کو بے لگام رکھا ہے

Rate it:
Views: 447
16 Nov, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets