مہک کو تو اسکا پتہ معلوم ہوگا شاید شباب
وہ جب بھی آتی ہے خیالوں تو خوشبو پھیل جاتی ہے
مجھ کو لیکر میرا جنوں کن راہوں پہ چلنے لگا
دل غزل کا سلگنے لگا جسم گیتوں کا جلنے لگا
تم میرا خواب ہو احساس میں زندہ رہنا
رنگ اڑ جاےء بھی تو خوشبو میں زندہ رہنا
اپنے کاندھے پہ اپنی صلیب اٹھاےء ہوےء
میں شہر وفا کی گلی کوچوں سے گزر رہا ہوں
میں بھول بیٹھا ہوں پہچان اپنے چہرے کی
اے شباب کچھ یاد تو دلا مجھ کو