جواں رت تھی جواں فسانے تھے عہد شباب میں کبھی ہم بھی دیوانے تھے رک پڑ تے تھے پر آہٹ کی صدا پر کبھی قدموں کی چاپ سے ہم بھی بیگانے تھے مسکراہٹ کی چمک یارو! پھولوں سے جا ملتی تھی کبھی اس دل کے آنگن میں بڑ ے ہی خزانے تھے