میرا محبوب مجھ سے روٹھا روٹھا ہے
اس کے بنا دل ٹوٹا ٹوٹا ہے
ختم بس آج ہونی تھی جدائی کی وحشت
آج کا دن بھی جدائی نے لوٹا لوٹا ہے
جس کے پیار میں نکھر جاتی تھی میں
اس کا پیار بڑا جھوٹا جھوٹا ہے
کبھی سوچتی ہوں محبت کی رنگین جوانی کو
وہ بھی کیا عالم تھا اب صنم روٹھا روٹھا ہے
شمع محبت کی جلائے رکھی تھی میں نے
کیا علم تھا نصیب مخبت کا پھوٹا پھوٹا ہے