اپنی خوشیوں کو میرے دکھوں پہ قربان کرے
کون ہوگا جو مجھے بھی اس طرح سے پیار کرے
ساری محفل کی نظریں ہوں اس پر لگیں مگر وہ
دروازے پر آنکھیں لگائے میرے آنے کا انتظار کرے
کبھی کھو جاؤں جو میں دنیا کی بھیڑ میں کہیں
ہر چہرے میں وہ بس مجھ کو ہی تلاش کرے
نڈھال ہو جاؤں جو میں کبھی غموں کی دھوپ میں
میرے چہرے پہ وہ اپنی زلفوں کا سائباں کرے
میرا نام اسکے لئے مؤجب رسوائی بن جائے مگر
وہ اپنی ہر سانس کو میرے ہی نام پہ آباد کرے