میرا نہیں اور تیرا نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

تیرا نہیں اور میرا نہیں
جو پل کھو گیا وہ کسی کا نہیں

یہی تو ہے سچ کوئی دھوکہ نہیں
کسی پل کا کوئی بھروسہ نہیں

ابھی شام تھی اب سویرا ہوا
سویرا ہوا اب اندھیرا ہوا

کوئی پل تسلسل سے ٹھہرا نہیں
تیرا نہیں اور میرا نہیں
جو پل کھو گیا وہ کسی کا نہیں

جو پل زندگی سے میّسر ہوا ہے
کسی طور اس پل کو کھونا نہیں

لمحوں کی سوغات سے ساتھیو
کسی طور محروم ہونا نہیں

جو کرنا ہے کر گزرو رکنا نہیں
کسی پل کو رک رک کے کھونا نہیں

جو کرنا ہے اس پل میں کرتے رہو
قدم بہ قدم ساتھ چلتے رہو

قدم بہ قدم مل کے چلتے رہو
چلتے رہو آگے بڑھتے رہو

کسی پل رک رک کے کھونا نہیں
کہ میرا نہیں اور تیرا نہیں
جو پل کھو گیا وہ کسی کا نہیں

Rate it:
Views: 355
16 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL