میرے وطن کی گلیوں میں
اب بھی روشنی کی ایک کرن
مجھے نا امید ہونے نہیں دیتی
پھر سویرا ہوگا روشنی پھوٹے گی
اندھیرے ظلمت کے چھٹ جائینگے
وطن میں پھر بہار ڈیرا ڈالے گی
ڈالی ڈالی پھر اس کی جگمگائے گی
کلی کلی مسکائے گی
جھوم اٹھے گی پھر فضاء
اللہ کی رحمت بھی چھا جائے گی
چپ کے سے کہتی ہے مجھے
ظلمت چھٹنے کو ہے
بہار آنے کو ہے بہار آنے کوہے