میرا یہ عزم بھی دیکھو کہ طوفانوں میں پلتا ہوں
Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, Indiaمیرا یہ عزم بھی دیکھو کہ طوفانوں میں پلتا ہوں
نہ ماتھے پر شکن اپنے ہوا کا رخ بدلتا ہوں
میرا یہ حوصلہ ہے مجھ سے بجلی بھی لرزتی ہے
کبھی بجلی تو گرتی ہے مگر میں ہی چمکتا ہوں
زمانے سے نہ ہم ڈرتے کہ ہم سے ہی زمانہ ہے
زمانہ ہو بھلے دشمن نہ آگے اس کے جھکتا ہوں
کبھی ایسا ہوا بھی کہ بہار آئی خزاں بن کر
مگر یہ ظرف ہے میرا خزاں میں بھی ابھرتا ہوں
کبھی نہ مجھ پہ چیزوں کا کوئی ہوتا ہے تاْثّر
کہ ان چیزوں کی نہ میں کچھ حقیقت ہی سمجھتا ہوں
جو ہے مخلوق کا درجہ اسے ویسے ہی رہنے دو
میں تو مخلوق کو خالق سمجھنے سے ہی بچتا ہوں
نظر بس اثر کی تو غیب پر جمتی چلی جائے
اسی سے کامیابی ہو یہی تو سب سے کہتا ہوں
More General Poetry






