محبتوں کے درد عجیب ہوتے ہیں
ہر کسی کے تھوڑی اچھے نصیب ہوتے ہیں
جو شاخ پر بیٹھی ہے ُبلبل ُاس سے پوچھو
جنگل میں کتنے غریب ہوتے ہیں
میرے چہرے سے میرے دل کا حال نا سمجھو گئے
کچھ چہروں میں بڑے فریب ہوتے ہیں
میری بستی میں وہ آیا ہے اک عرصے کے بعد
ُاس سے کہو ٹہریں! ملنے کے کچھ آداب ہوتے ہیں
میرا دل اگر مر گیا تو کیا ہوا
میری آنکھوں میں زندہ خواب ہوتے ہیں
وہ میری خاطر میرے حق میں کچھ بھی نا بولا
اے جان لکی ! کیا پیار میں اتنے عذاب ہوتے ہیں
میرا مسیحا کیسے ہرجائی بن گیا ؟
بھروسہ توڑنے والے ہی خراب ہوتے ہیں