میری باتوں کا کوئی تو خیال کرے

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

میری باتوں کا کوئی تو خیال کرے
کوں کس سے کوئی سوال کرے

کوئی تو سنائو قصہ پیار کا یارو
شاید وہ میری طبعت بحال کرے

ہوتا ہے زخم گہرا کوئی کوئ
جانے کب تک یہ اندمال کرے

ہیں انتظار میں کھڑے ساحل پر
شاید مانجھی ہی کوئ چال کرے

نہیں دکھتا کوئی بااختیار یہاں
کون کسی سے عرض حال کرے

Rate it:
Views: 663
05 Apr, 2014