میری بےاختیار آنکھیں ہو جاتی ہیں نم
جب جب ان کو یاد آتا ہے تیری دل کا غم
میری بےقابو آنکھیں ہو جاتی ہیں نم
جب جب انکو یاد آتا ہے تیرے دل کا غم
جب تک دل زندہ رہتا ہے درد دل ملا کرتا ہے
زندگی کم ہو جاتی ہے کم نہیں ہوتا یہ غم
دل کو آس دلاتا ہے ہمزاد ہمیشہ یہ کہہ کر
وہ دن بھی آ جائیں گے چین ملے گا جس دم
دل تو سہ جاتا ہے آنکھیں سہہ نہیں پاتیں رنج
آنکھوں سے برسنے لگتے ہیں آنسو چھم چھم
یہ کرنا مشکل ہے لیکن کہنا آساں ہوتا ہے
ملنے والے غم کو ہنس کے سہہ جائینگے ہم
میری آہوں سے نالاں رہنے والوں کے دل میں
طوفاں برپا کرتی ہے میری چپ کی دھم دھم
مجھ سے برہم رہنے والے مجھ سے کہنے آئے ہیں
عظمٰی کس کی خاطر خود سے ہو بیٹھے برہم