Add Poetry

میری رُخصتی ادھوری ہے

Poet: ارسلان حسینؔ By: Arsalan Hussain, Ajman,UAE

سنو
یہ کیا غضب کیا تم نے
نکاحِ عشق کی مجھ سے
اور اِک بے ساختہ منزل پے لا کر چھوڑ دیا مجھکو
یقینِ رُخصتی کا خواب سُپردِ خاک کر ڈالا
میری خواہشوں کو حسرت میں تشنہِ راکھ کر ڈالا
میرے دل کو گرفتہِ یار کا قیدی بنا ڈالا
مجھے اپنی محبت کا تم نے عادی بنا ڈالا
مجھے اب آشنا کر کے زمانے کی روایت سے
آدھوری منزلوں اور قافلوں کا ساتھی بنا ڈالا
سنو جاناں
تمھارے ساتھ سفر کی اِک مسافت تہہ کر لی ہے
میرا اب لؤٹ کر جانا نہ مُمکن ہے نہ مُمکن ہے
کہ میرا ساتھ نبھاؤ تم، نہ یوں دامن چھوڑاؤ تم
تمھارے پاؤں پڑتی ہوں، خُدارہ مان جاؤ تم
میں نے دل ہی دل میں نکاحِ عشق کر لی ہے
صرف رُخصتی ادھوری ہے
میری رُخصتی ادھوری ہے

Rate it:
Views: 505
06 Feb, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets