میری زندگی پہ نہ مُسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
جِسے تیرے غم سے ہو واسطہ وہ خزاں بہار سے کم نہیں
وہی کارواں، وہی راستے، وہی زندگی، وہی مرحلے
مگر اپنے اپنے مقام پر کبھی تُم نہیں کبھی ہم نہیں
مَیں قفس میں قید ہوں باغباں مُجھے کیا غرض ہے بہار سے
نہ چمن ہے میرا آشیاں جو خزاں بھی آئے تو غم نہیں