میری غزلوں کو چاند ستارے لگانے والے
تجھے مولا خوش رکھے میرا حوصلہ بڑھانے والے
تعصب نہ ہو تو دنیا کتنی حسیں ہو جائے
کاش اس بات کو اپنا لیں زمانے والے
جن کے منہ میں رام رام بغل میں چھری
ہم ہیں ایسے لوگوں کے نقاب ہٹانے والے
ایسا کوئی مخلص دوست ہی نہیں ملا
ورنہ ہم تو تھے دوستی نبھانے والے
اس بےحس و بے مروت دنیا میں
اصغر کو سب ہی ملے ہیں دل جلانے والے