میری ماں

Poet: Huma By: Huma Imran, Al-khobar

ماں کی وہ لوری آج بھی یاد آتی ہے
ماں کے ہاتھوں کی گرمی یاد آتی یے

چھوٹی چھوٹی باتوں پر وہ ہمارا روٹھنا
آگے بڑھ کر گلے لگا کر ہمیں منا لیتی یے

بیمار ہو، دکھی ہو یا کسی تکلیف میں ہو
خوشی خوشی ہمارے سارے کام وہ کرتی ہے

نا خلف ،نا دان ، نافرمان بچوں کو بھی
ماں بددعا نہیں ، دعا ہی دیتی ہے

دنیا میں ایسے کام کرو
جس سے ماں کو خوشی ملتی ہے

ماں اللہ کی وہ لازوال نعمت ہے
خوش نصیب ہیں وہ جن کے پاس ماں ہوتی ہے

Rate it:
Views: 474
13 May, 2009