اس سے پہلے کہ وقت ہارا دے مجھے
اپنی آنچل کی ٹھنڈی ہوا دے مجھے
دور کے سراب سے تھکا ہے وجودمیرا
اپنی میٹھی سی گود میں سلا دے مجھے
کیوں آج میرا دل یہ چاہ رہا ہے
کہ اچھی سی لوریتو سنا دے مجھے
اس سے پیشتر جو کی تو نے رہنمائ میری
آج بھی باتوں باتوں میںکچھ سمجھا دے مجھے
میں پھر غفلت گی نیند سو رہا ہوں
پکڑ کر ہاتھ میرا تو جگا دے مجھے
اجنبی گلیوں میں گم نام سائے سے ہیں
اے عظیم ہستی کوئ سچا رشتھ دے مجھے
ڈنھونڈ کر آسودگئ جنت میں تو ہارا ہوں
اپنے قدموں کی جنت میں جگھ دے مجھے
مقبول دعا کے لئے ستاروں کا سہا را کیا
اے ماں میری کامیابی کی دعا دے مجھے