ماں ملی ہے مجھے کچھ ایسی
زندگی بن گئی ہے زندگی جیسی
چاہے رہوں پاس یا چلا جاؤں کہیں دور
نہیں دیکھی میں نےکوئی ہستی اس ہستی جیسی
ملا اسے خدا کی محبت کا ایک حصہ ہے
ہم تو سمجھ بیٹھے محبت ہے ہی ایسی
جنت کی کیا اوقات میری ماں کے آگے
رکھ دی ہے قدموں تلے وہ شے جنت جیسی
سمندروں میں صحراؤں میں زمیں کے ہر مکان میں
واحد معتبر ہستی ہے میری ماں جیسی
ہر وقت دوڑتی پھرتی ہے میری رگوں میں کاوش اسکی
پسینہ جسکا بن گیا لہو میرا ہے بالکل میری ماں ایسی