میری نظر کے سامنے اجڑا ہے میرا گھر
Poet: توقیر اعجاز دیپک By: عبدالجبار, Sialkot- Pakistanمیری نظر کے سامنے اجڑا ہے میرا گھر
ٹوٹے ہوئے مکان کی مجھ کو نہیں خبر
ہم تو لٹے تھے قافلے کے پاسبان سے
دل میں چھپا ہوا تھا یونہی گھاتیوں کا ڈر
مدت سے میرے لب پہ ترا نام تو نہیں
پر دل کی دھڑکنوں پہ ہے اب بھی وہی اثر
جانے وہ شخص کون سے دیسوں میں کھو گیا
دل ڈھونڈتا ہی رہتا ہے جس کو اِدھر اُدَھر
چاہے مرے شریر نے تجھ کو نہیں چھوا
تیرے دل و دماغ پہ ہے تو مرا اثر
دیوار بن کے آتے رہے لوگ سامنے
افسوس کوئی نہیں بنا رستے میں آ کے در
دیپک یہاں پہ کوئی نہیں درد آشنا
روئے گا کس کے شانوں پہ تو رکھ کے اپنا سر
More Sad Poetry






