میری وفائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
Poet: UA By: UA, Lahoreمیری ادائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
میری وفائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
میری آنکھوں میں چمکتی ہوئی وہ رعنائی
میری ہنسی میں کھیلتی ہوئی وہ دلربائی
تمہیں اپنا سنگھار کہنا تمہیں ہی زیور
بدلتے موسموں کے ساتھ بدلتے تیور
مجھے خود سے جدا تنہا اداس کرتے ہوئے
میری بہار سے محروم مجھے کرتے ہوئے
میری خزائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
میری بلائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
میری ادائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
میری وفائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
More General Poetry






