میری وفائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا

Poet: UA By: UA, Lahore

میری ادائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
میری وفائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا

میری آنکھوں میں چمکتی ہوئی وہ رعنائی
میری ہنسی میں کھیلتی ہوئی وہ دلربائی

تمہیں اپنا سنگھار کہنا تمہیں ہی زیور
بدلتے موسموں کے ساتھ بدلتے تیور

مجھے خود سے جدا تنہا اداس کرتے ہوئے
میری بہار سے محروم مجھے کرتے ہوئے

میری خزائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
میری بلائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا

میری ادائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا
میری وفائیں تمہیں یاد نہیں آئیں کیا

Rate it:
Views: 451
25 Feb, 2015