میرے جینے کی سزا ہو جیسے

Poet: شمیم By: شمیم, Tando Adam

میرے جینے کی سزا ہو جیسے
زندگی ایک خطا ہو جیسے

دل کے گلشن سے گزر جاتی ہے
یاد اک باد صبا ہو جیسے

یوں خیالوں میں چلے آتے ہو
کوئی پابند وفا ہو جیسے

یاد ہے تجھ سے بچھڑنے کا سماں
شاخ سے پھول جدا ہو جیسے

اپنی باتوں پہ گماں ہوتا ہے
تو نے کچھ مجھ سے کہا ہو جیسے

اس سے مل کر ہوا محسوس اسیرؔ
وہ مرے ساتھ رہا ہو جیسے

Rate it:
Views: 191
28 Jan, 2025