میرے خدایا
یہ نفرتوں کا
غبار کون ہے
حصار کون ہے
میری نظر سے
میرے ذہن تک
ہیں اِس قدر
یہ گمان تاری
تمام چہرے
سبھی حوالے
اسی اندھیرے میں کھو گئے ہیں
میں خود بھی ، اندھا سا ہو گیا ہوں
میرے ذہن سے میرے نظر تک
وھ دھندلکا ہے
کہہ دن کا سورج
اسی اندحیری میں کھو گیا ہے
میرے خدایا مجھے بتا دے
محبتوں كے میں گیت لکھوں
یا اپنی کھوئی ہوئی بصیرت
کو میں تلاشوں