یہ میرے دل کا نگر کب ہوگا سویروں جیسا
جو اجالوں میں بھی رہتا ہے اندھیروں جیسا
گزرجائے گا یہ وقت جو ہے اندھیروں جیسا
اک دن ہم پہ بھی آئے گا وقت سویروں جیسا
دل جسے اپنا محافظ سمجھنے لگتا ہے
وہی بہروپ بدلتے لگتا ہے لٹیروں جیسا
خوء آوارگی یہ تیرا ہی کرشمہ ہے
سفر بھی ہونے لگا اب تو بسیروں جیسا
جو مجھ سے بڑھ کے میرا اپنا ہوگیا عظمٰی
برت نہ جائے کہیں طور وہ غیروں جیسا