میرے سر ساز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
Poet: Masood Ch. By: Uzma Ahmad, Lahoreمیرے سر ساز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
میری آواز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
محبت جس سے زندہ ہو مٹا دے نفرتوں کو جو
وہی انداز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
میں شاہیں ہوں، عدو صیاد سے، میرا تکلم ہے
میری پرواز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
مجھے بھی سر اٹھا کر چلنا ہے بزم نگاراں میں
میرے وہ ناز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
اٹھا بیٹھوں جو میں کوئی قدم شکوہ نہ پھر کرنا
میرا اعزاز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
کہیں یہ سانپ کی صورت نہ ڈس لے میری تنہائی
میرا دمساز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
ستارے تو سجا بیٹھے ہیں محفل کہکشاؤں کی
میرا مہ ناز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
مقابل آ گیا ہوں سامری زادوں کے پھر سے میں
میرا اعجاز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
میرے اندر تلاطم برپا ہے مسعود رازوں کا
میرا ہمراز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
More General Poetry






