Add Poetry

میرے سر ساز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

Poet: Masood Ch. By: Uzma Ahmad, Lahore

میرے سر ساز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے
میری آواز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

محبت جس سے زندہ ہو مٹا دے نفرتوں کو جو
وہی انداز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

میں شاہیں ہوں، عدو صیاد سے، میرا تکلم ہے
میری پرواز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

مجھے بھی سر اٹھا کر چلنا ہے بزم نگاراں میں
میرے وہ ناز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

اٹھا بیٹھوں جو میں کوئی قدم شکوہ نہ پھر کرنا
میرا اعزاز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

کہیں یہ سانپ کی صورت نہ ڈس لے میری تنہائی
میرا دمساز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

ستارے تو سجا بیٹھے ہیں محفل کہکشاؤں کی
میرا مہ ناز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

مقابل آ گیا ہوں سامری زادوں کے پھر سے میں
میرا اعجاز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

میرے اندر تلاطم برپا ہے مسعود رازوں کا
میرا ہمراز واپس دو مجھے بھی بات کرنی ہے

Rate it:
Views: 374
29 Jun, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets