Add Poetry

میرے مکاں کا سایہ تیرے مکاں سے ملے

Poet: Muhammad Shafiq By: Muhammad Shafiq, Karachi

کتاب دل سے ملے سورہ قرآں سے ملے
غریب وقت کو انصاف دو جہاں سے ملے

میں زخم زیست کا مرہم تلاش کرتا ہوں
نہ اس دکاں سے ملے نہ اس دوکاں سے ملے

میں اپنے آپ کو تجھ سے جدا کروں کیسے
میرے مکاں کا سایہ تیرے مکاں سے ملے

میری تو عمر انہیں کھوجتی رہی یار شفیق
تمہیں یہ پیار کے موتی کہاں کہاں سے ملے
 

Rate it:
Views: 624
02 Jul, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets