میرے دل کے دشت میں بیابانی بہت ہے اس سجانے کے لیےاہک رانی بہت ہے اپنے ہر دن کوزندگی کا آخری دن سمجھ جو اللہ کی یاد میں گزرےزندگانی بہت ہے