کتنا اچھا ھے ترا ظاہر کتنا اچھا ھے
چہرہ کریم لوشن سے سجا ھے
بدن سے خوشبو کی مہک کتنی بھلی
میچنگ سوٹ بد ن پر کتنا جچا ھے
کھا نا نفیس نفاست ظروف کیا خوب
ڈائننگ ٹیبل گویا تخت ھے ایک جو لگا ھے
سجاوٹ لاؤنج صوفہ قالین ٹی وی اے سی سب موجود
با ہر کا لان تو گویا جنت عدن کا کا ایک حصہ ہے
دیکھا جدھر تھا نفاست و رونق کا سماں
اداسی چھائی جو دیکھی پوچھا یہ کیا مخمصہ ھے
جو دیکھا میں نے ساتھ ھی بیٹھا اک عارف تھا
میری حیرت پر ہنس کر بولا حمید تو بھی کتنا بھولا
جسد خاکی میں ابدی ہے روح
فقط بدن تو اک عارضی جثہ
روح کو اگر سکوں نہ ہو میس
تب تو رنگیں بدن ما ھئی بے آ ب سا ایک قصہ ھے