Add Poetry

میکدے میں جو شام ہو جائے

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

میکدے میں جو شام ہو جائے
مان لو، اپنا کام ہو جائے

رائیگاں ہر نظام ہو جائے
یہ تمنا جو خام ہو جائے

فیض ساقی کا عام ہو جائے
تشنگی پھر تمام ہو جائے

ان کو میرا سلام ہو جائے
زندگی شاد کام ہو جائے

حسن کا جلوہ عام ہو جائے
اک نظر میرے نام ہو جائے

پھر خدا سے نہ اور کچھ مانگوں
تو کبھی ہم کلام ہو جائے

عمر بھر پھر رہوں گا میں ممنون
جو میرا ایک کام ہو جائے

تو اٹھا دے نقاب رخ جو کبھی
ہر جگہ قتل عام ہو جائے

دیکھتے ہی کہا یہ ساقی نے
شیخ کا احترام ہو جائے

میکدے کو چلا ہے جو واعظ
پھر سے کچھ دھوم دھام ہو جائے

اتنی رومی کو تو اجازت ہو
در پہ حاضر غلام ہو جائے

Rate it:
Views: 344
18 Nov, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets