پرانی اداسی بھری نظمیں پوسٹ کرنے سے بہتر ہے
ان دنوں میں اماں کے آنگن کا پھول بنوں
ابا کے گلے کا ہار ہو جاؤں
بھیا کے مان سے بڑھے ہاتھ کا نگینہ ٹھہروں
اپنی پیلی ڈائری کا دوات ہو جاؤں
کتابوں سے بھری اس الماری کی خوشبو میں
اک جنم اور ملے،
اس پیڑ کی بلند ٹہنی سے جھولتی بلبل کے سنگ گاؤں پیت کے گیت
ہوا میں اڑتے کبوتروں سی بازی لگاؤں
تیروں نیلے گگن میں سنگ سنگ بادلوں کے
پریم رنگ کی چنر اوڑھوں
پیا کے سنگ ہو لوں