میں اس امید پہ ڈوبا کے تو بچا لے گا اب اس کے بعد میرا امتحان کیا لے گا میں بجھ گیا تو ہمیشہ کو بجھ جاوں گا کوئی چراغ نہیں ہوں کہ پھر جلا لے گا