میں اپنی منزل ومقام کی انتہا لیے بیٹھا ہوں

Poet: اَمیر عثمان By: Ameer Usman, Ali Pur Chattha

میں اپنی منزل ومقام کی انتہا لیے بیٹھا ہوں
جی میں ماں باپ کی دُعا لیے بیٹھا ہوں

تم دن کی روشنی میں تلاش کر رہے ہو جِسے
وہ میں اپنے اندر ہی لامکاں لیے بیٹھا ہوں

رات میں تنہاٸی نہیں تم سُن لو آج
رات میں میں تو مکمل جہاں لیے بیٹھا ہوں

جو اک مسلم کی پہچان ہے اور ایمان بھی
جی میں وہ ہی تو اذاں لیے بیٹھا ہوں

تم مسلم فرقوں میں ڈال رہے ہو مُلاں
دیکھ مجھے پڑھ میں دردِ انساں لیے بیٹھا ہوں

Rate it:
Views: 424
17 Jul, 2019