Add Poetry

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں

Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachi

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں
جس صبح سورج کہ ماتھے پر کوئی دکھ زدہ شکن نہ ہو
اپنی جلوہ گری پر کوئی شرمندگی نہ ہو
خیرہ کردہ روشنی سے اپنی آنکھیں نہ چرانی پڑیں

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں
جس صبح کی خبر میں
رات کا کوئی ڈراؤنا قصہ نہ ہو
کسی کہ قتل کا کسی کی آبروریزی کا حصہ نہ ہو

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں
اﷲ اکبر پر سب بے خوف لبیک کہیں
کسی گھر میں ڈرو خوف کا پہرہ نہ ہو
کوئی فردگھر سے نکلتے ڈرتا نہ ہو

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں
گولیوں کی گھن گرج نہ ہو
سڑکوں پہ گاڑیوں کہ جلنے کی خاک نہ ہو
ہر طرف خوف و ہراس نہ ہو

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں
نفرتوں کا کسی کو پتہ نہ ہو
زبانوں اور فرقوں میں دل بٹا نہ ہو
محرم ہو یا ربیع الاول کوئی خوف کا مارا نہ ہو

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں
ایمان کی تفریق نہ ہو ، کوئی سوداگری نہ ہو
آئین و قانون کہ پیرو کاری ہو
کہیں چوری چکاری نہ ہو

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں
کوئی بھیکاری نہ ہو، کوئی بیماری نہ ہو، کوئی بیچاری نہ ہو
نامعلوم افراد سے چھٹکارا چاہتا ہوں

میں ایسی نئی صبح کا متمنی ہوں
میں ایسی نئی صبح چاہتا ہوں

Rate it:
Views: 880
15 Jan, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets