Add Poetry

میں بندہ ہوں تو مالک ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

میں بندہ ہوں تو مالک ہے
مخلوق ہوں میں تو خالق ہے
تو عرش ہے فلک ہے
مجھ میں تیری ذات کی
ادنٰی سی اک جھلک ہے
مختصر یہ قصہ ہے
میری ذات تیری ذات کا
ادنٰی سا اک حصہ ہے
تو خالق دو جہاں ہے
تیری قدرت کے آگے
عاجز ہر انسان ہے
خالق اور مخلوق کا
رشتہ بہت عجیب ہے
مالک تو اپنے بندوں کی
شہہ رگ سے بھی قریب ہے
معبود ہے تو ہم عابد ہیں
مسجود ہے تو ہم ساجد ہیں
ہم ظالم تو رحمٰن ہے
ہم پہ تیرا احسان ہے
ہم اپنی خطاؤں پہ نادم ہیں
تجھ سے بخشش کے طالب ہیں
بندے سے رخ نہ موڑنا
تنہا کبھی نہ چھوڑنا
دامن پھیلائے حاضر ہیں
سر کو جھکائے حاضر ہیں
مالک اتنی التجا سن لے
اپنے بندے کی دعا سن لے
ہر خطا گناہ سے بچا لینا
بھٹکیں تو رستہ دکھا دینا
اندھیروں میں نہ کھو جائیں
ظلمت سے نہ اندھے ہو جائیں
نور سے روشن دل رکھنا
میرے مولا نظر کرم رکھنا
میں بندہ ہوں تو مالک ہے
مخلوق ہوں میں تو خالق ہے
 

Rate it:
Views: 1036
25 Oct, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets