میں دیکھتا رہوں

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

بیٹھا رہے وہ سامنے میں دیکھتا رہوں
تشنگی قائم رہے اور میں دیکھتا رہوں

اُڑ کر اُن سے اُن کی آتی رہے خوشبو
جھونکے چھوئیں مُجھے ، میں بھیگتا رہوں

دنیا کہے تو کہنےدو بس رہنے دو
کھا کر اُن کی ٹھوکریں میں سیکھتا رہوں

نعمان کو وہ چاہے ، نہ چاہے بھی اگر
اپنی وفا سے بے وفا کو سینکتا رہوں
 

Rate it:
Views: 477
10 Dec, 2018