میں ذرا بدل گئی

Poet: UA By: UA, Lahore

میں ذرا بدل گئی
یہ راہ میری نہ تھی
میں جس راہ پہ نکل گئی
میرا دل تو وہیں تھا
بس میں ہی ذرا بدل گئی
یہ تو ہونا ہی تھا
دو مسافروں کو بیچ راستے میں
اک دوجے سے جدا ہونا ہی تھا
میری ہمراہی چھوڑ کے
اسے ایک نہ ایک دن
اپنی منزل کا راہی ہونا تھا
جب کہ یہ بھی تو حقیقت ہے
کہ اس راہ پہ میری منزل نہ تھی
میں جس راہ پہ نکل گئی
میں ذرا بدل گئی
یہ راہ میری نہ تھی
میں جس راہ پہ نکل گئی
میرا دل تو وہیں تھا
 

Rate it:
Views: 454
03 May, 2012