میں سب کو منع کرتا ہوں محبت سے
میں چاہتا ہوں یہ اذیت کوئی دوسرا نہ لے
اور خودکُشی گھروں کو اُجاڑ دیتی ہے
خُدارا کوئی جواں بھی یہ فیصلہ نہ لے
تُو مرے پاس ہے چومنے سے قاصر ہوں
مُجھ سے میرے یار بدلہ اس طرح نہ لے
مجھ کو تنہائی اور محبت کے مرض ہیں
کوئی بھی میرے جسم سے کوئی وبا نہ لے
تو غُصے میں ہےمیں نہ کوئی گفتگو کروں
یہ اختیار مُجھ سے اے بے وفا نہ لے