میں شاعر ہوں لیکن مجھے اشعار یاد نہیں رہتے
تخیلات میں پنہاں لفظوں کے انبار یاد نہیں رہتے
کاغذوں پر لکھ کر مجموعہ تمام محفوظ کرتے ہیں
نہ اپنے نہ کسی کے زبانی اشعار یاد نہیں رہتے
اس قدر رسائل و جرائد منظر عام پر آنے لگے ہیں
کون کن سے منسلک ہیں وہ اخبار یاد نہیں رہتے
اس قدر انواع و اقسام کی خبریں چھپنے لگی ہیں
اب تو یہ نت نئے رنگا رنگ اخبار یاد نہیں رہتے
عظمٰی جو الفاظ تخیل میں در آئیں محفوظ کرلو ورنہ
یہ الفاظ و خیال یاد کرنے پہ ہر بار یاد نہیں رہتے