آخری زینے بر جب میرا قدم ہوگا
مجھے آواز مت دینا میں نہیں آؤنگا
ضبط میرا جب ٹوٹے گا
محبت کا دامن جب ہاتھوں سے چھوٹا گا
مجھے آواز مت دینا میں نہیں آؤنگا
لوگوں کا ظلم اب سہا نہیں جاتا
خشک آنکھوں سے اب رویا نہیں جاتا
قید کردی گئی ہے آزادی
رسوا ہوگی جب بیباقی
مجھے آواز مت دینا میں نہیں آؤنگا
تیرے ہاتھوں پر جب مہندی رچی ہوگی
جب میری جان خاک میں لپٹی ہوگی
مجھے آواز مت دینا میں نہیں آؤنگا