میں نےتمام عمر اسی کو چاہا ہے

Poet: hira By: hira, gojra

میں نے تمام عمر اسی کو چاہا ہے
اس بات کا یقین اسے دلا دے کوئی

پلکوں کی چلمن پہ کوئی آنسو نہ رہے
تاروں سے بھری شام سجا دے کوئی

دل تو آزردہ و غمگین ہو چکا
من کے تاروں کو گیت سنا دے کوئی

بے جاں ہو چکا یہ لہو و جسم
اپنے لمس سے چو کر جگا دے کوئی

دل ٹوٹ کر کرچی کرچی ہو گیا
اس کو پہلے سا نیا بنا دے کوئی

زندگی کی کتاب میں تحریر
غم جاناں کا لفظ مٹا دے کوئی

میلا ہو چلا ہے کفن میرا
اب تو کاندھے پہ لے جا کے دفنا دے کوئی

Rate it:
Views: 1033
21 Oct, 2014