میں نےتمام عمر اسی کو چاہا ہے

Poet: hira By: hira, gojra

میں نے تمام عمر اسی کو چاہا ہے
اس بات کا یقین اسے دلا دے کوئی

پلکوں کی چلمن پہ کوئی آنسو نہ رہے
تاروں سے بھری شام سجا دے کوئی

دل تو آزردہ و غمگین ہو چکا
من کے تاروں کو گیت سنا دے کوئی

بے جاں ہو چکا یہ لہو و جسم
اپنے لمس سے چو کر جگا دے کوئی

دل ٹوٹ کر کرچی کرچی ہو گیا
اس کو پہلے سا نیا بنا دے کوئی

زندگی کی کتاب میں تحریر
غم جاناں کا لفظ مٹا دے کوئی

میلا ہو چلا ہے کفن میرا
اب تو کاندھے پہ لے جا کے دفنا دے کوئی

Rate it:
Views: 1047
21 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL