میں کاغذی پرندوں کے پر بناتا ہوں
پھر ان کے لیے کوئی شجربناتاہوں
میری طرح جو زندہ دل لوگ ہیں
میں انہیں اپنا ہمسفربناتا ہوں
جو دکھی دلوں کوتسکین بخشیں
اشعار سے ایسےگوہر بناتا ہوں
جن سے ہرآنکھ کو سرور ملے
تخیل سے ایسے منظربناتاہوں
اپنی محبت کا تاج محل بنانا ہے
پہاڑ کاٹ کرسنگ مرمر بناتاہوں