میں کیا کروں
Poet: UA By: UA, Lahoreمجھے کوئی خوشی پوری نہیں ملتی میں کیا کروں
میرے دل کی بند کلیاں نہیں کھلتی میں کیا کروں
میرا اختیار میرے ہی ہاتھوں سے نکلا جا رہا ہے
میری مرضی میرے دل پہ نہیں چلتی میں کیا کروں
بڑی مشکل سے اپنی زندگی کو آسان کرتی ہوں
آسانی سے میری مشکل نہیں ٹلتی میں کیا کروں
ستاروں کی طرح جو چاندنی راتوں میں روشن تھی
تاریکی میں وہ شمع اب نہیں جلتی میں کیا کروں
بیج بارش ہوا اور دھوپ بھی کچھ کام نہ آئے
زمیں ہو جائے بنجر پھر نہیں پھلتی میں کیا کروں
میری آغوش میں رہتی ہے جو معصوم سی بچی
بڑی نادان ہے مجھ سے نہیں پلتی میں کیا کروں
عظمٰی بڑی محتاط ہوں پھر بھی جانے کیوں
یہ زندگی مجھ سے نہیں سنبھلتی میں کیا کروں
More General Poetry






