Add Poetry

میں کیسے بھول سکتی ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

ایک سچی کہانی کو میں کیسے بھول سکتی ہوں
اپنی زندگانی کو میں کیسے بھول سکتی ہوں

میرا بچپن مجھے اچھی طرح سے یاد ہے جبکہ
تو پھر اپنی جوانی کو میں کیسے بھول سکتی ہوں

کہ جن گلیوں میں گِرتے پڑتے چلنا دوڑنا سیکھا
انہی گلیوں سہانی کو میں کیسے بھول سکتی ہوں

نئے رشتے ، نئے ساتھی سبھی تو یاد ہیں مجھ کو
سکھی اپنی پرانی کو میں کیسے بھول سکتی ہوں

بہت چاہت سے پہلی بار جو تم نے عنایت کی
ہماری اس نشانی کو میں کیسے بھول سکتی ہوں

وہ جس کی ایک نظر نے تمہیں مجھ سے چرا لیا
تمہاری اس دیوانی کو میں کیسے بھول سکتی ہوں

کِسی کے ہجر میں عظمٰی جو پہلی بار چھلکا تھا
میری آنکھوں کے پانی کو میں کیسے بھول سکتی ہوں

Rate it:
Views: 299
30 Sep, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets