میں ہوں اس کی محفل میں ہارا ہوا شخص
Poet: حماد اسیر By: حماد اسیر, Mirpur Azad kashmirمیں ہوں اس کی محفل میں ہارا ہوا شخص
اس کی دی ہوئی اذیتوں کا مارا ہوا شخص
کتنا عشق تھا اس سے وہ نہیں جانتا تھا
دیا ہے جس نے لقب مجھ کو گزارا ہوا شخص
ہوں خود سے بیزار اب اس قدر تنہا جیسے
لگتا ہو کیٔ حادثوں کا جیسے مارا ہوا شخص
ہیں دلیلیں بھی خلاف اس کے مگر اب
کیوں عیاں کروں کیا ہوا وہ ہمارا شخص
وہ جب تھا میسر تو اک سہارا تھا مجھ میں
اس کے ہجر میں ہی تو میں بے سہارا ہوا شخص
گیا جب چھوڑ کر تو موت واجب تھی حماد
کہ وہ تو کسی اور کی آنکھوں کا نظارہ ہوا شخص
More General Poetry






