نئے انداز بخش دئیے
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aآنے والی نسلوں کو نئے انداز بخش دئیے
دل کی گہرائیوں میں چھپے راز بخش دئیے
زندہ لوگوں کو ہمیشہ ملتی ہیں ذلتیں
مرنے کے بعد نام کو اعزاز بخش دئیے
ہم بھی بدل ڈالیں گے اس رواج کو
مردہ دلوں کو ہم نے یہ احساس بخش دئیے
گرنے ناں پائے کوئی بھی میدان جنگ میں
ہر کربلا کو ہم نے شہسوار بخش دئیے
وقت کے آسمانوں کا جو بن جائیں گے ستون
ہم نے ان طوفانوں کو شاہکار بخش دئیے
نکالیں گے جو سمندر کی تہوں سے خزانے
کشتیوں کے ناخداؤں کو بادبان بخش دئیے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







