ناخدا پہ اعتبار کیا کرنا

Poet: UA By: UA, Lahore

ناخدا پہ اعتبار کیا کرنا
خود کو کشتی پہ سوار کیا کرنا

کیا خبر ساحل پہ لا کے توڑ دے
ڈوبتی کشتی کو تنہا چھوڑ دے

کھیلنے کا شوق ہے موجوں سے تو
ساگر کی لہروں اور اپنے درمیاں

ناخدا کا اعتبار کیا کرنا
ناخدا پہ اعتبار کیا کرنا
خود کو کشتی پہ سوار کیا کرنا

Rate it:
Views: 404
05 Mar, 2012