نادار ہی نادار کا احساس کرتا ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreنادار ہی نادار کا احساس کرتا ہے
بیمار ہی بیمار کا احساس کرتا ہے
غریب کو غریب کی غربت کا علم ہے
امیر کب غریب کا احساس کرتا ہے
تندرستی و تونگری امیر کی جاگیر
غریب کون تیرا احساس کرتا ہے
افلاس اور تنگدستی غریب کی میراث
امراء میں کوئی اسکا احساس کرتا ہے
خود غرضی اور بے حسی کا دور آیا ہے
ایسے میں کون کس کا احساس کرتا ہے
دولت کی طمع جس کے اعصاب پہ سوار ہو
کبھی مفلسوں کا وہ بھلا احساس کرتا ہے
اطراف میں افلاس سے نظریں چرانے والا
ان بھائی بندوں کا کبھی احساس کرتا ہے
جسے اپنی بھوک پیاس اپنی دولت کا جنون ہو
ایسا حریص بس اپنا ہی احساس کرتا ہے
نادار ہی نادار کا احساس کرتا ہے
بیمار ہی بیمار کا احساس کرتا ہے
More General Poetry






